۔ (۱۲۴۷۰)۔ عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((بَشِّرْ ہٰذِہِ الْأُمَّۃَ بِالسَّنَائِ وَالرِّفْعَۃِ وَالدِّینِ وَالنَّصْرِ وَالتَّمْکِینِ فِی الْأَرْضِ۔)) وَہُوَ یَشُکُّ فِی السَّادِسَۃِ قَالَ: فَمَنْ عَمِلَ مِنْہُمْ عَمَلَ الْآخِرَۃِ لِلدُّنْیَا لَمْ یَکُنْ لَہُ فِی الْآخِرَۃِ نَصِیبٌ۔)) قَالَ عَبْد اللّٰہِ: قَالَ أَبِی أَبُو سَلَمَۃَ: ہٰذَا الْمُغِیرَۃُ بْنُ مُسْلِمٍ، أَخُو عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ مُسْلِمٍ الْقَسْمَلِیِّ۔ (مسند احمد: ۲۱۵۳۹)
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس امت کو اللہ کے ہاں قدرو منزلت، بلند مرتبت، دین داری، تائید و نصرت اور زمین پر غلبہ کی بشارت دے دیں۔ راوی کو یہ پانچ چیزیں یاد رہیں اور چھٹی اس کے ذہن سے محو ہوگئی،اس کے بارے میں اسے شک ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس امت کا جوآدمی آخرت کا عمل دنیا کے لیے کرے گا، اس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوگا۔ عبداللہ کہتے ہیں: میرے والد نے بتلایا کہ اس حدیث کے راوی ابو سلمہ کا اصل نام مغیرہ بن مسلم ہے اور وہ عبدالعزیز بن مسلم قسملی کا بھائی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12470)