Blog
Books



عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ حَدِيثًا مِّنْ رَجُلٍ فَأَعْجَبَنِي فَقُلْتُ: اكْتُبْهُ لِي فَأَتَى بِهِ مَكْتُوبًا مُذَبَّرًا: دَخَلَ الْعَبَّاسُ وَعَلِيٌّ عَلَى عُمَرَ وَعِنْدَهُ طَلْحَةُ وَالزُّبَيْرُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ وَسَعْدٌ وَهُمَا يَخْتَصِمَانِ فَقَالَ عُمَرُ لِطَلْحَةَ وَالزُّبَيْرِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسَعْدٍ: أَلَمْ تَعْلَمُوا أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: كُلُّ مَالِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌صَدَقَةٌ إِلَّا مَا أَطْعَمَهُ أَهْلَهُ وَكَسَاهُمْ إِنَّا لَا نُورَثُ قَالُوا: بَلَى قَالَ: فَكَانَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يُنْفِقُ مِنْ مَالِهِ عَلَى أَهْلِهِ وَيَتَصَدَّقُ بِفَضْلِهِ ثُمَّ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَوَلِيَهَا أَبُوبَكْرٍسَنَتَيْنِ فَكَانَ يَصْنَعُ الَّذِي كَانَ يَصْنَعُ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ثُمَّ ذَكَرَ شَيْئًا مِنْ حَدِيثِ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ.
ابو البختری سے مروی ہے كہتے ہیں كہ میں نے ایك آدمی سے حدیث سنی تو اس سے كہا: مجھے لكھ كر دو۔ وہ اسے لكھ كر لایا۔ عباس اور علی رضی اللہ عنہما عمر رضی اللہ عنہ كے پاس آئے۔ ان كے پاس طلحہ ، زبیر ،عبدالرحمن اور سعد رضی اللہ عنہمبیٹھے ہوئے تھے۔ عباس اور علی رضی اللہ عنہ جھگڑ رہے تھے۔ عمر رضی اللہ عنہ نے طلحہ، زبیر، عبدالرحمن اور سعد رضی اللہ عنہم سے كہا: كیا تمہیں نہیں معلوم كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایاتھا: انبیاء علیہم السلام كا سارا مال صدقہ ہے سوائے اس مال كے جو وہ اپنے گھر والوں كو كھلاتے ہیں اور پہناتے ہیں؟ ہم انبیاءوارثت نہیں چھوڑتے ۔ سب نے كہا: ہاں كیوں نہیں، (معلوم ہے)۔ عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اپنے مال سے اپنے گھر والوں پر خرچ كیا كرتے تھے۔ اور زائد صدقہ كر دیا كرتے تھے۔ پھر رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌فوت ہو گئے تو دو سال ابو بكر رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے۔ انہوں نے بھی وہی كام كیا جو رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے كیا ۔ پھر مالک بن اوس کی حدیث میں سے کچھ بیان کیا۔ ( )
Silsila Sahih, Hadith(1261)
Background
Arabic

Urdu

English