Blog
Books



۔ (۱۲۵۱۰)۔ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((أَنَا أَوَّلُ مَنْ یُؤْذَنُ لَہُ بِالسُّجُودِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ یُؤْذَنُ لَہُ أَنْ یَرْفَعَ رَأْسَہُ، فَأَنْظُرَ إِلٰی بَیْنِیَدَیَّ، فَأَعْرِفَ أُمَّتِی مِنْ بَیْنِ الْأُمَمِ، وَمِنْ خَلْفِی مِثْلُ ذٰلِکَ، وَعَنْ یَمِینِی مِثْلُ ذٰلِکَ، وَعَنْ شِمَالِی مِثْلُ ذٰلِکَ۔)) فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! کَیْفَ تَعْرِفُ أُمَّتَکَ مِنْ بَیْنِ الْأُمَمِ فِیمَا بَیْنَ نُوحٍ إِلٰی أُمَّتِکَ؟ قَالَ: ((ہُمْ غُرٌّ مُحَجَّلُونَ مِنْ أَثَرِ الْوُضُوئِ، لَیْسَ أَحَدٌ کَذَلِکَ غَیْرُہُمْ، وَأَعْرِفُہُمْ أَنَّہُمْ یُؤْتَوْنَ کُتُبَہُمْ بِأَیْمَانِہِمْ، وَأَعْرِفُہُمْ یَسْعَی بَیْنَ أَیْدِیہِمْ ذُرِّیَّتُہُمْ۔)) (مسند احمد: ۲۲۰۸۰)
سیدناابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن سب سے پہلے مجھے سجدہ کرنے کی اجازت دی جائے گی اور مجھے ہی سب سے پہلے سجدہ سے سر اٹھانے کی اجازت ملے گی، میں اپنے سامنے دیکھوں گا تو ساری امتوں میں سے اپنی امت کو پہچان لوں گا، میرے پیچھے میری دائیں اور میری بائیں جانب، ہرطرف لوگ ہی لوگ ہوں گے۔ ایک آدمی نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! آپ نوح علیہ السلام سے اپنی امت تک کی امتوں کے افراد میں سے اپنی امت کے لوگوں کو کیسے پہچانیں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وضو کی برکت سے ان کے وضو کے اعضا ء روشن ہوں گے، اس امت کے علاوہ کسی دوسری کا کوئی آدمی اس علامت کا حامل نہ ہوگا اور میری امت کے لوگوں کو ان کے نامہ اعمال ان کے دائیں ہاتھوںمیں دئیے جائیں گے اور میںانہیں اس طرح بھی پہچان لوں گا کہ ان کی اولاد ان کے سامنے دوڑ رہی ہو گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(12510)
Background
Arabic

Urdu

English