Blog
Books



۔ (۱۲۵۳۱)۔ وَعَنْ زَہْدَمٍ قَالَ: سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَیْنٍیُحَدِّثُ: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ خَیْرَکُمْ قَرْنِی، ثُمَّ الَّذِینَیَلُونَہُمْ، ثُمَّ الَّذِینَیَلُونَہُمْ، ثُمَّ الَّذِینَیَلُونَہُمْ، (قَالَ عِمْرَانُ: فَلَا أَدْرِی قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَعْدَ قَرْنِہِ مَرَّتَیْنِ أَوْ ثَلَاثَۃً؟) ثُمَّ یَکُونُ بَعْدَہُمْ قَوْمٌ یَشْہَدُونَ وَلَا یُسْتَشْہَدُونَ، وَیَخُونُونَ وَلَا یُؤْتَمَنُونَ، وَیَنْذُرُونَ وَلَا یُوفُونَ، وَیَظْہَرُ فِیہِمُ السِّمَنُ۔)) (مسند احمد: ۲۰۱۴۸)
سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارے لیے میرا زمانہ سب سے بہتر ہے، اس کے بعد ان لوگوں کا زمانہ جو اس کے بعد آئیں گے، پھر ان کے بعد والے لوگوں کا اور پھر اس کے بعد والوں کا زمانہ بہتر ہو گا، پھر ان کے بعد ایسے لوگ آئیں گے، جن سے گواہی طلب نہ کی جائے گی، مگر وہ پھر بھی گواہی دیں گے، وہ خیانتیں کریں گے، امانتوں کا پاس نہیں کریں گے، وہ نذر مانیں گے، مگر پوری نہیں کریں گے اور ان میں موٹاپا عام ہوگا۔ سیدنا عمران ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: مجھے یہ یاد نہیں ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے زمانے کے بعد دو زمانوں کا ذکر کیا یا تین کا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12531)
Background
Arabic

Urdu

English