۔ (۱۲۵۳۹)۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ، أَنَّ قَتَادَۃَ بْنَ النُّعْمَانِ الظَّفَرِیَّ وَقَعَ بِقُرَیْشٍ، فَکَأَنَّہُ نَالَ مِنْہُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((یَا قَتَادَۃُ! لَا تَسُبَّنَّ قُرَیْشًا، فَلَعَلَّکَ أَنْ تَرٰی مِنْہُمْ رِجَالًا تَزْدَرِی عَمَلَکَ مَعَ أَعْمَالِہِمْ، وَفِعْلَکَ مَعَ أَفْعَالِہِمْ، وَتَغْبِطُہُمْ إِذَا رَأَیْتَہُمْ لَوْلَا أَنْ تَطْغٰی قُرَیْشٌ، لَأَخْبَرْتُہُمْ بِالَّذِی لَہُمْ عِنْدَ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ۔)) قَالَ یَزِیدُ: سَمِعَنِی جَعْفَرُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ أَسْلَمَ وَأَنَا أُحَدِّثُ ہٰذَا الْحَدِیثَ، فَقَالَ: ہٰکَذَا حَدَّثَنِی عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ جَدِّہِ۔ (مسند احمد: ۲۷۶۹۹)
محمد بن ابراہیم سے روایت ہے کہ سیدنا قتادہ بن نعمان ظفری رضی اللہ عنہ نے قریش کے بارے میں ناقدانہ باتیں کیں اور ان کو برا بھلا بھی کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قتادہ! قریش کو برا بھلا مت کہو، ہوسکتا ہے تم ان میں ایسے افرادبھی دیکھوکہ ان کے اعمال کے بالمقابل تمہیں اپنے اعمال معمولی نظر آئیں اور تم اپنے افعال کو ان کے افعال کے بالمقابل کم تر خیال کرو اور تم انہیں دیکھو تو تم ان پر رشک کرو، اگر قریش کے اترانے اور مغرور ہوجانے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں بتلا دیتا کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کاکیا مرتبہ ہے؟
Musnad Ahmad, Hadith(12539)