Blog
Books



۔ (۱۲۵۵۰)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مُطِیعٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُیَوْمَ فَتْحِ مَکَّۃَ: ((لَا یُقْتَلُ قُرَشِیٌّ صَبْرًا بَعْدَ الْیَوْمِ۔)) (زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: اِلٰییَوْمِ الْقِیَامَۃِ) وَلَمْیُدْرِکْ الْإِسْلَامُ أَحَدًا مِنْ عُصَاۃِ قُرَیْشٍ غَیْرَ مُطِیعٍ، وَکَانَ اسْمُہُ عَاصِی فَسَمَّاہُ مُطِیعًایَعْنِی النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (مسند احمد: ۱۸۰۲۲)
سیدنامطیع سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے فتح مکہ کے دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: آج کے بعد قیامت تک کوئی قریشی باندھ کر قتل نہیںکیا جائے گا۔ قریش کے عُصَاۃ یعنی عاص نامی افراد میں سے اس مطیع کے سوا کوئی بھی مسلمان نہیں ہوا اور اس صحابی کانام بھی عاصی تھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کا نام تبدیل کر کے مطیع رکھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12550)
Background
Arabic

Urdu

English