۔ (۱۲۵۵۲)۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَطَبَ أُمَّ ہَانِیئٍ بِنْتَ أَبِی طَالِبٍ فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنِّی قَدْ کَبِرْتُ وَلِیَ عِیَالٌ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((خَیْرُ نِسَائٍ رَکِبْنَ، نِسَائُ
قُرَیْشٍ أَحْنَاہُ عَلَی وَلَدٍ فِی صِغَرِہِ، وَأَرْعَاہُ عَلٰی زَوْجٍ فِی ذَاتِ یَدِہِ۔)) قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ: وَلَمْ تَرْکَبْ مَرْیَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ بَعِیرًا، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ طَاؤُوْسٍ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِثْلَہُ إِلَّا قَوْلَہُ: وَلَمْ تَرْکَبْ مَرْیَمُ بَعِیرًا۔ (مسند احمد: ۷۶۳۷)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا کو نکاح کا پیغام بھیجا، لیکن انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں عمر رسیدہ ہوچکی ہوں اور میری کفالت میں بچے بھی ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بہترین عورتیں جو اونٹ کی سواری کرتی ہیں، وہ قریشی خواتین ہیں، یہ اولاد پر ان کے بچپنے میں ازحد مہربان اور خاوندوں کے اموال کی بہت زیادہ حفاظت کرتی ہیں۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: سیدہ مریم بنت عمران نے اونٹ پر کبھی سواری نہیں کی۔
Musnad Ahmad, Hadith(12552)