۔
(۱۲۵۵۹)۔ (وَعَنْہُ اَیْضا) قَالَ: کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، فَجَائَ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! الْعَنْ حِمْیَرَ، فَأَعْرَضَ عَنْہُ، ثُمَّ جَائَ ہُ مِنْ نَاحِیَۃٍ أُخْرٰی، فَأَعْرَضَ عَنْہُ، وَہُوَ یَقُولُ: الْعَنْ حِمْیَرَ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((رَحِمَ اللّٰہُ حِمْیَرَ
أَفْوَاہُہُمْ سَلَامٌ، وَأَیْدِیہِمْ طَعَامٌ، أَہْلُ أَمْنٍ وَإِیمَانٍ۔)) (مسند احمد: ۷۷۳۱)
سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا، ایک آدمی نے آکر کہا: اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبیلہ حمیر پر لعنت کریں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے اعراض فرمایا، وہ دوسری طرف سے آگیا اور اس بار بھی یہی بات کہی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبیلہ حمیر پر لعنت فرمائیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منہ موڑ لیا اور فرمایا: اللہ قبیلہ حمیر پر رحم فرمائے، ان کے منہ یعنی گفتگو سلامتی والی ہے، ان کے ہاتھ کھانا کھلانے والے ہیں اور یہ لوگ امن و ایمان والے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(12559)