۔ (۱۲۵۶۳)۔ وَعَنِ الْغَضْبَانِ بْنِ حَنْظَلَۃَ، أَنَّ أَبَاہُ حَنْظَلَۃَ بْنَ نُعَیْمٍ وَفَدَ إِلٰی عُمَرَ، فَکَانَ عُمَرُ إِذَا مَرَّ بِہِ إِنْسَانٌ مِنَ الْوَفْدِ سَأَلَہُ مِمَّنْ ہُوَ؟ حَتّٰی مَرَّ بِہِ أَبِی فَسَأَلَہُ مِمَّنْ أَنْتَ؟
فَقَالَ: مِنْ عَنَزَۃَ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((حَیٌّ مِنْ ہَاہُنَا مَبْغِیٌّ عَلَیْہِمْ مَنْصُورُونَ۔)) (مسند احمد: ۱۴۱)
حنظلہ بن نعیم سے مروی ہے کہ وہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ہاں گئے، یہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی عادت تھی کہ جب وفد کا کوئی آدمی ان کے پاس سے گزرتا تو وہ اس سے دریافت کرتے کہ وہ کس قبیلہ سے ہے؟ یہاں تک کہ میرے والد سیدنا حنظلہ رضی اللہ عنہ کا ان کے پاس سے گزر ہوا، انہوں نے ان سے پوچھا کہ وہ کس قبیلہ سے ہیں؟ انہوںنے کہا: میں عنزہ قبیلے سے ہوں، یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: یہاںایک قبیلہ ایسا بھی ہے کہ ان پر ظلم کیا جائے گا، لیکن ان کی تائید و نصرت کی جائے گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(12563)