۔ (۱۲۵۹۴)۔ وَعَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سَعِیدٍ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: أَتَی عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ الزُّبَیْرِ، فَقَالَ: یَا ابْنَ الزُّبَیْرِ! إِیَّاکَ وَالْإِلْحَادَ فِی حَرَمِ اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی، فَإِنِّی سَمِعْتُ
رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُولُ: ((إِنَّہُ سَیُلْحِدُ فِیہِ رَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ، لَوْ وُزِنَتْ ذُنُوبُہُ بِذُنُوبِ الثَّقَلَیْنِ لَرَجَحَتْ۔)) قَالَ: فَانْظُرْ لَا تَکُونُہُ۔ (مسند احمد: ۶۲۰۰)
سعید سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ، سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور کہا: اے ابن زبیر! اللہ تعالیٰ کے حرم کے اندر فساد اور قتل و غارت سے بچو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: عنقریب اس حرم میں ایک قریشی آدمی قتل و غارت کرے گا، وہ اس قدر گنہگارہو گا کہ اگر اس کے گناہوں کا تمام انسانوں اور جنوں کے گناہوں سے موازانہ کیا گیاتو اس کے گناہ بھاری ہوں گے۔ دیکھ لو، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ تم ہی ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(12594)