Blog
Books



۔ (۱۲۶۸)عَنْ مُعَاذِ بِنْ جَبَلِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: إِنِّیْ رَأَیْتُ فِی النَّوْمِ کَأَنِّی مُسْتَیْقِظٌ أَریٰ رَجُلاً نَزَلَ مِنَ السَّمَائِ عَلَیْہِ بُرْدَانٍ أَخْضَرَانِ نَزَلَ عَلٰی جِذْم ِحاَئِطٍ مِنَ الْمَدِیَنَۃِ ِفَأَذَّنَ مَثْنٰی مَثْنٰی ثُمَّ جَلَسَ، ثُم أَقَامَ فَقَالَ مَثْنٰی مَثْنٰی، قَالَ: ((نِعْمَ مَا رَأَ یْتَ، عَلِّمْہَا بِلَالًا۔)) قَالَ عُمَرُ: قَدْ رَأَیْتُ مِثْلَ ذَالِکَ وَلٰـکِنَّہُ سَبَقَنِیْ۔ (مسند احمد: ۲۲۳۷۷)
سیّدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ایک انصاری آدمی رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آکر کہنے لگا: میں نے ایک خواب دیکھا ہے، مجھے یوں لگا کہ میں جاگ رہا ہوں، ایک آدمی اپنے اوپر دو سبز چادریں لیے ہوئے مدینہ کے کسی باغ کی ایک طرف آسمان سے نازل ہوا، اس نے دو دو کلموں والی اذان کہی، پھر بیٹھ گیا ہے، پھر اس نے دو دو کلموں والی اقامت کہی۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تونے بہترین چیز دیکھی ہے، یہ کلمات بلال کو سکھاَ سیّدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یقینا میں نے بھی اس طرح کا خواب دیکھا تھا، لیکن وہ مجھ سے سبقت لے گیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1268)
Background
Arabic

Urdu

English