Blog
Books



۔ (۱۲۶۰۷)۔ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی خِدَاشٍ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ: لَمَّا أَشْرَفَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلَی الْمَقْبُرَۃِ، وَہِیَ عَلٰی طَرِیقِہِ الْأُولٰی، أَشَارَ بِیَدِہِ وَرَائَ الضَّفِیرِ، أَوْ قَالَ: وَرَائَ الضَّفِیرَۃِ، شَکَّ عَبْدُ الرَّزَّاقِ، فَقَالَ: نِعْمَ الْمَقْبُرَۃُ ہٰذِہِ، فَقُلْتُ لِلَّذِی أَخْبَرَنِی أَخَصَّ الشِّعْبَ، قَالَ: ہٰکَذَا، قَالَ: فَلَمْ یُخْبِرْنِی أَنَّہُ خَصَّ شَیْئًا إِلَّا کَذٰلِکَ، أَشَارَ بِیَدِہِ وَرَائَ الضَّفِیرَۃِ أَوْ الضَّفِیرِ، وَکُنَّا نَسْمَعُ أَنَّ النَّبِیَِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَصَّ الشِّعْبَ الْمُقَابِلَ لِلْبَیْتِ۔ (مسند احمد: ۳۴۷۲)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ مکہ کے پہلے راستہ پر جو قبرستان واقع ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب وہاں ضفیریا ضفیرہ کے پیچھے پہنچے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ بہترین قبرستان ہے۔ جس نے مجھے حدیث بیان کی، میں نے اس سے کہا: کیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھاٹی کا بھی بطور خاص ذکر کیاتھا، انہوں نے کہا: یہ الفاظ اسی طرح ہیں، گھاٹی کی تخصیص کے بارے میں انہوںنے ہمیں نہیں بتلایا، صرف اتنا ہی بیان کیا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ضفیرہ یا ضفیر کے پیچھے کی طرف ہاتھ سے اشارہ کیا اور ہم سنا کرتے تھے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیت اللہ کے سامنے واقع گھاٹی کی تخصیص بھی کی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12607)
Background
Arabic

Urdu

English