Blog
Books



۔ (۱۲۶۳۷)۔ عَنْ یُحَنَّسَ مَوْلَی الزُّبَیْرِ، قَالَ: کُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ إِذْ أَتَتْہُ مَوْلَاۃٌ لَہُ، فَذَکَرَتْ شِدَّۃَ الْحَالِ، وَأَنَّہَا تُرِیدُ أَنْ تَخْرُجَ مِنَ الْمَدِینَۃِ، فَقَالَ لَہَا: اجْلِسِی فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((لَا یَصْبِرُ أَحَدُکُمْ عَلٰی لَأْوَائِہَا وَشِدَّتِہَا إِلَّا کُنْتُ لَہُ شَفِیعًا أَوْ شَہِیدًایَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) (مسند احمد: ۵۹۳۵)
مولائے زبیر یحنس سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:میں سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ان کی خادمہ ان کے پاس آئی اور اس نے حالات کی شدت کا شکوہ کیا، وہ چاہتی تھی کہ مدینہ چھوڑ کر کسی دوسری جگہ چلی جائے، سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس سے کہا: بیٹھ جا، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ تم میں سے جو آدمی مدینہ منورہ میں پیش آنے والی تکالیف اور مصائب پر صبر کرے گا، میں قیامت کے دن اس کے حق میں سفارشی یا گواہ بنوں گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12637)
Background
Arabic

Urdu

English