۔ (۱۲۶۷۶)۔ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّ امْرَأَۃً اشْتَکَتْ شَکْوٰی، فَقَالَتْ: لَئِنْ شَفَانِی اللّٰہُ لَأَخْرُجَنَّ فَلَأُصَلِّیَنَّ فِی بَیْتِ الْمَقْدِسِ، فَبَرِئَتْ فَتَجَہَّزَتْ تُرِیدُ الْخُرُوجَ، فَجَاء َتْ مَیْمُونَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تُسَلِّمُ عَلَیْہَا، فَأَخْبَرَتْہَا ذٰلِکَ، فَقَالَتْ: اجْلِسِی فَکُلِی مَا صَنَعْتُ وَصَلِّی فِی مَسْجِدِ الرَّسُولِ، فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُولُ: ((صَلَاۃٌ فِیہِ أَفْضَلُ
مِنْ أَلْفِ صَلَاۃٍ فِیمَا سِوَاہُ مِنَ الْمَسَاجِدِ إِلَّا مَسْجِدَ الْکَعْبَۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۷۳۶۳)
ابراہیم بن عبداللہ سے مروی ہے کہ ایک عورت بیمار پڑگئی اور اس نے کہا: اگر اللہ نے مجھے شفا دی تو میں بیت المقدس میں جاکر نماز پڑھوںگی، وہ تندرست ہوگئی اور اس نے جانے کی تیار ی کی اور سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں گئی، انہیں سلام کہا اور اپنے ارادہ سے ان کو مطلع کیا، سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے کہا: بیٹھو اور جو کچھ میں نے تیار کیا، وہ کھاؤ اور مسجد نبوی میں ہی نماز پڑھ لو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس مسجد میں ادا کی گئی ایک نماز دیگر مساجد کی ہزار نمازوں سے افضل ہے، ما سوائے کعبہ کی مسجد کے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12676)