۔ (۱۲۶۹۹)۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ، أَنَّہُ قَالَ: لَقِیَ أَبُو بَصْرَۃَ الْغِفَارِیُّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ، وَہُوَ جَائَ مِنَ الطُّورِ، فَقَالَ: مِنْ أَیْنَ أَقْبَلْتَ؟ قَالَ: مِنَ الطُّورِ صَلَّیْتُ فِیہِ، قَالَ: أَمَا لَوْ أَدْرَکْتُکَ قَبْلَ أَنْ تَرْحَلَ إِلَیْہِ مَا رَحَلْتَ، إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُولُ: ((لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ
إِلَّا إِلٰی ثَلَاثَۃِ مَسَاجِدَ، الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَمَسْجِدِی ہٰذَا، وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصٰی۔)) (مسند احمد: ۲۴۳۵۱)
عمر بن عبدالرحمن بن حارث سے روایت ہے کہ ابو بصرہ غفاری کی طور سے واپسی پرسیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوگئی، انہوں نے کہا: کہاں سے آرہے ہو؟ انھوں نے کہا: طور سے، میں وہاں نماز ادا کرنے گیا تھا، سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تم روانگی سے قبل مجھ سے ملتے تو تم وہاں نہ جاتے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: پالانوں کو نہ کسا جائے، یعنی سفر کا خصوصی اہتمام نہ کیا جائے، مگر تین مساجد کی طرف، مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ۔
Musnad Ahmad, Hadith(12699)