Blog
Books



۔ (۱۲۷۳۵)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((عَسْقَلَانُ أَحَدُ الْعَرُوسَیْنِیُبْعَثُ مِنْہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ سَبْعُونَ أَلْفًا لَا حِسَابَ عَلَیْہِمْ، وَیُبْعَثُ مِنْہَا خَمْسُونَ أَلْفًا شُہَدَائَ وُفُودًا إِلَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ، وَبِہَا صُفُوفُ الشُّہَدَائِ، رُء ُوسُہُمْ مُقَطَّعَۃٌ فِی أَیْدِیہِمْ تَثِجُّ أَوْدَاجُہُمْ دَمًا، یَقُولُونَ: رَبَّنَا آتِنَا مَا وَعَدْتَنَا عَلٰی رُسُلِکَ إِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیعَادَ، فَیَقُولُ: صَدَقَ عَبِیدِی اغْسِلُوہُمْ بِنَہَرِ الْبَیْضَۃِ، فَیَخْرُجُونَ مِنْہَا نِقَائً بِیضًا، فَیَسْرَحُونَ فِی الْجَنَّۃِ حَیْثُ شَائُ وْا۔)) (مسند احمد: ۱۳۳۸۹)
سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عسقلان، دو دلہنوںمیں سے ایک دلہن ہے، یہاں سے قیامت کے دن ستر ہزار ایسے لوگ اٹھائے جائیں گے، جن کا حساب نہیں لیا جائے گا اور یہاں سے پچاس ہزار شہدا اٹھائے جائیں گے، جو اللہ کے سامنے پیش ہوں گے، یہاں ایسے شہداء کی صفیں ہوں گی، جن کے کٹے ہوئے سر ان کے ہاتھوںمیں ہوں گے اور ان کی رگوں سے خون پھوٹ رہا ہوگا اور وہ کہہ رہے ہوں گے: رَبَّنَا آتِنَا مَا وَعَدْتَنَا عَلٰی رُسُلِکَ إِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیعَادَ (اے ہمارے رب!تو نے اپنے رسولوں کے ذریعے ہم سے جو وعدے کیے تھے، وہ پورے فرما، بیشک تو وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔) اللہ فرمائے گا: میرے بندے سچ کہہ رہے ہیں، فرشتو! تم انہیں چمک والی نہر میں غسل دوـ، چنانچہ وہ وہاں سے ہر قسم کی میل کچیل سے پاک ہو کر صاف ستھرے ہو کر نکلیں گے اور جنت میں جہاں چاہیں گے گھومیں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12735)
Background
Arabic

Urdu

English