۔ (۱۲۷۳۶)۔ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ رُوَیْمٍ قَالَ: أَقْبَلَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ إِلٰی مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ، وَہُوَ بِدِمَشْقَ، قَالَ: فَدَخَلَ عَلَیْہِ فَقَالَ لَہُ
مُعَاوِیَۃُ: حَدِّثْنِی بِحَدِیثٍ سَمِعْتَہُ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، لَیْسَ بَیْنَکَ وَبَیْنَہُ فِیہِ أَحَدٌ، قَالَ: قَالَ أَنَسٌ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: ((الْإِیمَانُیَمَانٍ ہٰکَذَا إِلٰی لَخْمٍ وَجُذَامٍ۔)) (مسند احمد: ۱۳۳۷۹)
عرو ہ بن رویم سے روایت ہے کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ دمشق میں سیدنا معاویہ بن ابی سفیان کی خدمت میں گئے، جب وہ آئے تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: آپ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہوئی کوئی ایسی حدیث بیان کریں، جو آپ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم براہ راست سنی ہو اور آپ کے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان کوئی واسطہ نہ ہو، سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اصل ایمان تو یمنی ہے، اسی طرح لخم اور جذام قبیلوں تک۔
Musnad Ahmad, Hadith(12736)