Blog
Books



۔ (۱۲۷۶۹)۔ (وَعَنْہُ اَیْضًا) قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((مَثَلُ الْمُؤْمِنِ مَثَلُ شَجَرَۃٍ لَا تَطْرَحُ وَرَقَہَا۔)) قَالَ: فَوَقَعَ النَّاسُ فِی شَجَرِ الْبَدْوِ، وَوَقَعَ فِی قَلْبِی أَنَّہَا النَّخْلَۃُ فَاسْتَحْیَیْتُ أَنْ أَتَکَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((ہِیَ النَّخْلَۃُ۔)) قَالَ: فَذَکَرْتُ ذٰلِکَ لِعُمَرَ، فَقَالَ: یَا بُنَیَّ! مَا مَنَعَکَ أَنْ تَتَکَلَّمَ، فَوَاللّٰہِ! لَأَنْ تَکُونَ قُلْتَ ذٰلِکَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ یَکُونَ لِی کَذَا وَکَذَا۔ (مسند احمد: ۶۰۵۲)
سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے اس طرح بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مومن کی مثال ایک ایسے درخت کی مانند ہے، جس کے پتے جھڑتے نہیں ہیں۔ لوگ جنگل کے مختلف درختوں کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے لگے، میرے دل میں خیال آیا کہ یہ کھجور کا درخت ہے، مگر کم سن ہونے کی وجہ سے بولنے میں جھجکتا رہا، آخر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کھجور کا درخت ہے۔ ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے اس بات کا سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا: بیٹے! تمہیں بات کرنے سے کون سی بات مانع رہی؟ اللہ کی قسم! اگر تم یہ بات وہاںکہہ دیتے تو یہ آج میرے لیے ہر چیز سے زیادہ محبوب ہوتی۔
Musnad Ahmad, Hadith(12769)
Background
Arabic

Urdu

English