Blog
Books



۔ (۱۲۸۰۵)۔ وَعَنْ مُسْلِمٍ بْنِ اَبِیْ بَکْرَۃَ عَنْ اَبِیْہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ :قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّہَا سَتَکُوْنُ فِتْنَۃٌ، اَلْمُضْطِجِعُ فِیْہَا خَیْرٌ مِنَ الْجَالِسِ وَالْجِالِسُ خَیْرٌ مِنَ الْقَائِمِ وَالْقَائِمُ فِیْہَا خَیْرٌ مِنَ الْمَاشِیْ وَالْمَاشِیُ خَیْرٌ مِنَ السَّاعِیْ۔)) قَالََ: فَقَالَ رَجُلٌ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَمَا تَاْمُرُنِیْ؟ قَالَ: ((مَنْ کَانَتْ لَہٗاِبِلٌفَلْیَلْحَقْ بِاِبِلِہٖ‘وَمَنْکَانَتْ لَہٗغَنَمٌ،فَلْیَلْحَقْ بِغَنَمِہٖ،وَمَنْکَانَتْلَہٗاَرْضٌفَلْیَلْحَقْ بِاَرْضِہِ وَمَنْ لَّمْ یَکُنْ لَہٗشَیْ ئٌ مِنْ ذٰلِکَ فَلْیَعْمَدْ اِلٰی سَیْفِہِ فَلْیَضْرِبْ بِحَدِّہٖصَخْرَۃً ثُمَّ لِیَنْجُ اِنِ اسْتَطَاعَ النَّجَاۃَ ثُمَّ لْیَنْجُ اِنِ اسْتَطَاعَ النَّجَاۃَ۔)) (مسند احمد: ۲۰۶۸۳)
سیدنا ابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عنقریب فتنے ہوں گے، ان میں لیٹے والا آدمی بیٹھے ہوئے سے ، بیٹھا ہوا کھڑے ہونے والے ،،کھڑا ہونے والا چلنے والے سے اور چلنے والا فتنوں میں بھاگ کر شامل ہونے والے سے بہتر ہوگا۔ ایک آدمی نے کہا: اللہ کے رسول! آپ مجھے ایسے حالات کے بارے میں کیا حکم دیں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس آدمی کے پاس اونٹ ہوں، وہ اپنے اونٹوں میں مشغول ہو جائے، جس کے پاس بکریاں ہوں وہ ان میں مصروف ہو جائے، جس کے پاس زمین ہو وہ اس میں لگ جائے اور جس کے پاس ایسی کوئی مصروفیت نہ ہو وہ اپنی تلوار کو کسی پتھر پر مار کر اس کی دھار کو ناکارہ کر لے اور جس قدر ممکن ہو ان فتنوں سے دور رہے، اس سے جس قدر ہوسکے وہ ان فتنوں سے دور رہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12805)
Background
Arabic

Urdu

English