Blog
Books



۔ (۱۲۹۲۹)۔ وَعَنْ اُمَیَّۃَ بْنِ صَفْوَانَ یَعْنِی ابْنَ عَبْدَاللّٰہِ بِنِ صَفْوَانَ عَنْ جَدِّہٖعَنْحَفْصَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((لَیَؤُمَّنَّ ہٰذَا الْبَیْتَ جَیْشٌیَغْزُوْنَہُ حَتّٰی اِذَا کَانُوْا بِالْبَیْدَائِ خُسِفَ بِاَوْسَطِہِمْ فَیُنَادِیْ اَوَّلُھُمْ وَآخِرُھُمْ فَلَایَنْجُوْ اِلَّا الشَّرِیْدُ الَّذِیْیُخْبِرُ عَنْہُمْ۔)) فَقَالَ رَجُلٌ: کَذَا وَاللّٰہِ! مَاکَذَبَتُ عَلٰی حَفْصَۃَ وَلَا کَذَبَتْ حَفْصَۃُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۲۶۹۷۶)
سیدہ حفصہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک لشکر بیت اللہ پر چڑھائی کرنے کا ارادہ کر کے اِدھر کو روانہ ہوگا، جب وہ بیداء کے مقام پر ہوں گے تو ان کے درمیان والوں کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا، ان کے شروع والے اور آخر والے، سب ایک دوسرے کو پکارنے لگیں گے، لیکن کوئی بھی بچ نہیں سکے گا، ماسوائے اس آوارہ کے، جو دھنسنے والوں کے بارے میں دوسرے لوگوں بتلائے گا۔ ایک راوی نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے سیدہ حفصہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا پر اور سیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر جھوٹ نہیں بولا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12929)
Background
Arabic

Urdu

English