Blog
Books



۔ (۱۲۹۳۰)۔ وَعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ صَفْوَانَ عَنْ حَفْصَۃَ ابْنَۃِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((یَاْتِیْ جَیْشٌ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ یُرِیْدُوْنَ رَجُلًا مّنْ اَھْلِ مَکَّۃَ حَتّٰی اِذَا کَانُوْا بِالْبَیْدَائِ خُسِفَ بِہِمْ فَرَجَعَ مَنْ کَانَ اَمَامَہُمْ لِیَنْظُرَ مَا فَعَلَ الْقَوْمُ فَیُصِیْبُہُمْ مِثْلُ مَا اَصَابَہُمْ۔)) فَقُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَکَیْفَ بِمَنْ کَانَ مِنْہُمْ مُسْتَکْرَھًا؟ قَالَ: ((یُصِیْبُہُمْ کُلَّہُمْ ذٰلِکَ ثُمَّ یَبْعَثُ اللّٰہُ کُلَّ امْرِیئٍ عَلٰی نِیَّتِہٖ۔)) (مسند احمد: ۲۶۹۹۰)
سیدہ حفصہ بنت عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مشرق کی طرف سے ایک لشکر آئے گا، ان کا ارادہ مکہ کے ایک آدمی پر حملہ کرنے کا ہو گا، جب وہ بیداء کے مقام پر پہنچیں گے تو انہیں زمین میں دھنسا دیا جائے گا، آگے بڑھ جانے والے لوگ واپس پلٹ پڑیں گے تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ پچھلے لوگوں کے ساتھ کیا ہوا ہے، اتنے میں وہ بھی اسی مصیبت میں پھنس جائیں گے، میں (حفصہ) نے کہا: اے اللہ کے رسول ! ان میں جن لوگوں کو مجبوراً لایا گیا ہوگا، ان کا کیا بنے گا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ سب دھنسا دئیے جائیں گے، پھر اللہ تعالیٰ ہر فرد کو اس کی نیت کے مطابق اٹھائے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12930)
Background
Arabic

Urdu

English