۔ (۱۳۰۳) عَنْ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَ رضی اللہ عنہ ابْنِ أُخْتِ نَمِرٍقَالَ لَمْ یَکُنْ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِلأَ مُؤَذِّنٌ وَاحِدٌ فِی الصَّلَوَاتِ کُلِّہَا، فِی الْجُمْعَۃِ وَغَیْرِھاَیُوئَ ذِّنَ وَیُقِیِمُ، قَالَ کَانَ بِلَالٌ یُؤَذِّنَ إِذَا جَلَسَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَلَی الْمِنْبَرِ یَوْمَ الْجُمْعَۃِ وَیُقِیْمُ إِذَا نَزَلَ، وَلِأَبِیْ بَکْرٍ وَعُمَرَ رضی اللہ عنہما حَتّٰی کَانَ عُثْمَانُ (مسند احمد: ۱۵۸۰۷)
سیّدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، سیّدنا ابو بکر اور سیّدنا عمر رضی اللہ عنہما کا جمعہ وغیرہ تمام نمازوں کیے لیے ایک ہی مؤذن ہوا کرتا تھا، یہاں تک کہ سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے۔ سیّدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جمعہ کے روز جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہوتے تو سیّدنا بلال رضی اللہ عنہ اذان کہتے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیچے اترتے تو سیّدنا بلال رضی اللہ عنہ اقامت کہتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1303)