Blog
Books



۔ (۱۲۹۵۶)۔ وَعَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: بَیْنَمَا نَحْنُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَمْشِیْ اِذْ مَرَّ بِصِبْیَانٍیَلْعَبُوْنَ، فِیْہِمْ ابْنُ صَیَّادٍ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((تَرِبَتْ یَدَاکَ اَتَشْہَدُ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ؟)) فَقَاَلَ ھُوَ: أَتَشْہَدُ اَنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ؟ قَالَ: فَقَالَ عُمَرُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: دَعْنِیْ فَلِاَضْرِبَ عُنَقَہُ، قَالَ: فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنْ یَکُ الَّذِیْ تَخَافُ فَلَنْ تَسْتَطِیْعَہُ۔)) (مسند احمد: ۴۳۷۱)
سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جارہے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا گزرچند بچوں کے پاس سے ہوا، وہ کھیل رہے تھے اور ان میں ابن صیاد بھی تھا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے فرمایا: تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں، کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ جواباً وہ کہنے لگا: اور کیا آپ گواہی دیتے ہیں کہ میںاللہ کا رسول ہوں؟ یہ صورتحال دیکھ کر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول ! مجھے اجازت دیجئے کہ میں اسے قتل کر دوں؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر یہ وہی دجال ہے جس کا تمہیں اندیشہ ہو رہا ہے تو تم اسے ہرگز قتل نہیں کر سکو گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12956)
Background
Arabic

Urdu

English