۔ (۱۳۱۰)(وَعَنْہُ مِنْ طَریِقٍ ثَانٍ) عَنْ زِیَادِ بِنْ الْحَارِثَِ الصُّدَائیِّ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((أذِّنْ یَا أَخَاصُدَائٍ!)) قَالَ: فَأَذَّنْتُ وَذَلِکَ حِیْنَ أَضَائَ الْفَجْرُ، قَالَ: فَلَمَّا تَوَضَّأَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَامَ إِلَی الصَّلَاۃِ فَأَرَادَ بِلَالٌ أَنْ یُقِیْمَ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((یُقِیْمُ أَخُوْ صُدَائٍ، فَإِنَّ مَنْ أَذَّنَ فَہُوَ یُقِیْمُ۔)) (مسند احمد: ۱۷۶۷۹)
سیّدنا زیاد بن حارث رضی اللہ عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو فرمایا: صدا کے بھائی ! اذان کہو۔ زیاد کہتے ہیں: پس میں نے اذان کہی ، اور یہ اس وقت کی بات ہے جب فجر روشن ہوئی تھی ، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وضو کرکے نماز کے لیے اٹھے تو سیّدنا بلال رضی اللہ عنہ نے اقامت کہنا چاہی، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: صدائی اقامت کہے کیونکہ جو اذان کہتاہے، و ہی اقامت کہتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1310)