۔ (۱۳۰۴۲)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رضی اللہ عنہ فِیْ حَدِیْثٍ ذَکَرَ فِیْ اَوَّلِہِ الدَّجَّالَ ثُمَّ نُزُوْلَ نَبِیِّ اللّٰہِ عِیْسٰی علیہ السلام وَقَتْلَہُ الدَّجَّالَ قَالَ: ثُمَّ یُرْسِلُ اللّٰہُ رِیْحًا بَارِدَۃً مِنْ قِبَلِ الشَّامِ، فَلَا یَبْقٰی اَحَدٌ فِیْ قَلْبِہِ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍ مِّنْ اِیْمَانٍ اِلَّا قَبَضَتْہُ، حَتّٰی لَوْ اَنَّ اَحَدَھُمْ کَانَ فِیْ کَبِدِ جَبَلٍ لَدَخَلَتْ۔)) قَالَ: سَمِعْتُہَا مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((وَیَبْقٰی شِرَارُ النَّاسِ۔)) اَلْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد: ۶۵۵۵)
سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے ایک حدیث ذکر کی، اس کے شروع مین دجال کے ظہور کا اور اللہ کے نبی حضرت عیسی علیہ السلام کے نزول کا اور دجال کو قتل کرنے کا ذکر ہے، بیچ میں یہ الفاظ بھی ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس کے بعد اللہ تعالیٰ ارضِ شام کی طرف سے ایک خوشگوار قسم کی ہوا چلائے گا، جس شخص کے دل میں ذرہ برابر ایمان ہوگا، وہ اس کی روح قبض کر لے گی، یہاں تک کہ اگر کوئی مومن کسی پہاڑ کے بیچ میں ہوا تو وہ وہاں بھی جا پہنچے گی۔ سیدناعبد اللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: پھر صرف بدترین لوگ رہ جائیں گے، ……۔
Musnad Ahmad, Hadith(13042)