۔ (۱۳۰۵۸)۔ وَعَنْ حُذَیْفَۃَ بْنِ اُسَیْدِ نِ الْغِفَارِیِّ رضی اللہ عنہ قَالَ: اَشْرَفَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنْ غُرْفَۃٍ وَنَحْنُ نَتَذَاکَرُ السَّاعَۃَ فَقَالَ: ((لَا تَقُوْمُ السَّاعَۃُ حَتّٰی تَرَوْنَ عَشْرَ آیَاتٍ: طُلُوْعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِہَا وَالدُّخَانُ وَالدَّابَّۃُ وَخُرُوْجُ یَاْجُوْجَ وَمَاْجُوْجَ وَخُرُوْجُ عِیْسٰی بْنِ مَرْیَمَ وَالدَّجَّالُ وَثَلاَثُ خُسُوْفٍ: خَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ، وَخَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ وَخَسْفٌ بِجَزِیْرَۃِ الْعَرَبِ وَنَارٌ تَخْرُجُ مِنْ قَعْرِعَدْنٍ تَسُوْقُ اَوْ تَحْشُرُ النَّاسَ، تَبِیْتُ مَعَہُمْ حَیْثُ بَاتُوْا، وَتَقِیْلُ مَعَہُمْ حَیْثُ قَالُوْا۔)) (مسند احمد: ۱۶۲۴۴)
سیدنا حذیفہ بن اسید غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ہم قیامت کا تذکرہ کر رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بالاخانے سے ہماری طرف جھانکا اور پھر فرمایا: تم جب تک یہ دس نشانیاں نہیں دیکھ لیتے، قیامت قائم نہیں ہوگی: آفتاب کا مغرب کی طرف سے طلوع ہونا، دھواں، چوپایہ، یاجوج ماجوج کا خروج، عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کا نزول، دجال، ان تین مقامات میں دھنسنے کے واقعات: مغرب میں دھنسنا، مشرق میں دھنسنا اور جزیرۂ عرب میں دھنسنا اور عدن کے انتہائی مقام سے ایک آگ کا نکلنا، جو لوگوں کو ہانک کر لے جائے گی، جہاں لوگ رات گزاریں گے وہ آگ بھی وہاں رات گزارے گی اور جہاں وہ قیلولہ کریں گے وہ بھی وہاں قیلولہ کر ے گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(13058)