Blog
Books



۔ (۱۳۰۶۶)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((یَتْرُکُوْنَ الْمَدِیْنَۃَ عَلٰی خَیْرِ مَا کَانَتْ عَلَیْہِ لَایَغْشَاھَا اِلَّا الْعَوَافِیْ۔)) قَالَ: یُرِیْدُ عَوَافِیَ السِّبَاعِ وَالطَّیْرِ ((وَآخِرُ مَنْ یُّحْشَرُ رَاعِیَانِ مِنْ مُّزَیْنَۃَیَنْعِقَانِ بِغَنَمِہِمَا فَیَجِدَانِھَا وُحُوْشًا حَتّٰی اِذَا بَلَغَا ثَنِیَّۃَ الْوَدَاعِ حُشِرَا عَلٰی وُجُوْھِہِمَا اَوْ خَرَّا عَلٰی وُجُوْھِہِمَا۔)) (مسند احمد: ۷۱۹۳)
سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے سنا: لوگ مدینہ کو خیر آباد کہہ دیں گے، حالانکہ وہ ان کے لیے سب سے بہتر ہو گا، (درندے اور پرندے جیسے) روزی کے متلاشی جانور اس کو اپنی آماجگاہ بنا لیں گے، سب سے آخر میں مزینہ قبیلے کے دو چرواہے اپنی بکریوں کو ڈانٹتے للکارتے مدینہ کی طرف آئیں گے، (جب پہنچیں گے تو) اسے اجاڑ اور ویران پائیں گا، جب وہ ثنیۂ وداع تک پہنچیں گے تو چہروں کے بل ان کو اکٹھا کیا جائے گا یا چہروں کے بل وہ گر پڑیں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(13066)
Background
Arabic

Urdu

English