Blog
Books



۔ (۱۳۰۷۳)۔ وَعَنْ حَکِیْمِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ الْبَہْزِیِّ عَنْ اَبِیْہِ (مُعَاوِیَۃَ بْنِ حَیْدَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ: ((ھٰہُنَا تُحْشَرُوْنَ ثَلَاثًا رُکْبَانًا وَمُشَاۃً وَعَلٰی وُجُوْھِکُمْ تُوْفُوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ سَبْعُوْنَ اُمَّۃً،اَنْتُمْ آخِرُ الْاُمَمِ وَاَکْرَمُہَا عَلَی اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی، تَاْتُوْنَ فِی الْقِیَامَۃِ وَعَلٰی اَفْوَاھِکُمْ الْفِدَامُ، اَوَّلُ مَایُعْرِبُ عَنْ اَحَدِکُمْ فَخِذُہُ۔)) قَالَ ابْنُ اَبِیْ بُکَیْرٍ: فَاَشَارَ بِیَدِہٖ اِلَی الشَّامِ فَقَالَ: ((اِلٰی ھٰہُنَا تُحْشَرُوْنَ۔)) (مسند احمد: ۲۰۲۵۸، ۲۰۲۵۹، ۲۰۲۶۰)
سیدنا معاویہ بن حیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہیں تین طرح سے اٹھایا جائے گا، بعض لوگ سوار ہوں گے، بعض پیدل چلنے والے ہوں گے اور بعض چہروں کے بل چلتے ہوں گے، تم قیامت کے دن ستر کے عدد کو پورا کرو گے، جبکہ تم آخری امت ہو اور تم اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے زیادہ معزز ہو، تمہارے چہروں پرمہریں لگی ہوں گی، سب سے پہلے تمہاری رانیں بولیں گی۔ ابن ابی بکیر نے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ارضِ شام کی طرف اشارہ کرکے فرمایا: تمہیں وہاں اکٹھا کیا جائے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(13073)
Background
Arabic

Urdu

English