Blog
Books



۔ (۱۳۰۹۷)۔ وَعَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ اَبِیْہِ بُرَیْدَۃَ الْاَسْلِمِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: دَخَلَ عَلٰی مُعَاوِیَۃَ فَاِذَا رَجُلٌ یَتَکَلَّمُ، فَقَالَ بُرَیْدَۃُ: یَامُعَاوِیَۃُ! فَأْذَنْ لِیْ فِی الْکَلَامِ، فَقَالَ: نَعَمْ وَھُوَ یَرٰی اَنَّہُ سَیَتَکَلَّمُ بِمِثْلِ مَا قَالَ الْآخَرُ، فَقَالَ بُرَیْدَۃُ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنِّیْ لَاَرْجُوْ اَنْ اَشْفَعَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَدَدَ مَا عَلٰی الْاَرْضِ مِنْ شَجَرَۃٍ وَمَدَرَۃٍ۔)) قَالَ: اَفَتَرْجُوْھَا اَنْتَ یَا مُعَاوِیَۃُ! وَلَایَرْجُوْھَا عَلِیُّ بْنُ اَبِیْ طَالِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌؟ (مسند احمد: ۲۳۳۳۱)
سیدنا بریدہ اسلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے اور وہاں ایک آدمی (سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے بارے میں ناروا گفتگو) کر رہا تھا، سیدنا بریدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: معاویہ! مجھے بات کرنے کی اجازت دو۔ سیدنامعاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی کرو بات، جبکہ ان کا خیال یہ تھا کہ یہ بھی اسی آدمی کی طرح بات کریں گے، لیکن سیدہ بریدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا:میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: مجھے امید ہے کہ میں قیامت کے دن روئے زمین پر موجود درختوں اور اینٹوں کے برابر لوگوں کے حق میں شفاعت کروں گا۔ معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ! اب آپ مجھے یہ بتائیں کہ تم اس سفارش کے امیدوار ہوسکتے ہیںاور سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نہیں ہوسکتے؟
Musnad Ahmad, Hadith(13097)
Background
Arabic

Urdu

English