Blog
Books



۔ (۱۳۱۴۰)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا قَالَ: خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِلَی الْمَقْبَرُۃِ فَسَلَّمَ عَلٰی اَھْلِہَا قَالَ: ((سَلَامٌ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُوْمِنِیْنَ، وَاِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ، وَدِدْتُّ اَنَّا قَدْ رَاَیْنَا اِخْوَانَنَا۔)) قَالُوْا: اَوَ لَسْنَا اِخْوَانَکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((بَلْ اَنْتُمْ اَصْحَابِیْ وَاِخْوَانِیَ الَّذِیْنَ لَمْ یَاْتُوْا بَعْدُ وَاَنَا فَرَطُکُمْ عَلٰی الْحَوْضِ۔)) قَالُوْا: وَکَیْفَ تَعْرِفُ مَنْ لَمْ یَاْتِ مِنْ اُمَّتِکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((اَرَأَیْتَ لَوْ اَنَّ رَجُلًا لَہُ خَیْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَۃٌ بَیْنَ ظَہْرَیْ خَیْلٍ دُھْمٍ بُہْمٍ اَلَایَعْرِفُ خَیْلَہُ؟)) قَالُوْا: بَلٰییَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((فَاِنَّہُمْ یَاْتُوْنَ غُرًّا مُحَجَّلِیْنَ مِنَ الْوُضُوْئِ، یَقُوْلُھَا ثَلَاثًا وَاَنَا فَرَطُکُمْ عَلٰی الْحَوْضِ، اَلَا لَیُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِیْ کَمَا یُذَادُ الْبَعِیْرُالضَّالُّ، اُنَادِیْہِمْ: اَلَا ھَلُمَّ، اَلَا ھَلُمَّ، فَیُقَالُ: اِنَّہُمْ قَدْ بَدَّلُوْا بَعْدَکَ فَاَقُوْلُ: سُحْقًا سُحْقًا۔)) (مسند احمد: ۹۲۸۱)
سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قبرستان کی طرف تشریف لے گئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اہل قبرستان کو سلام کرتے ہوئے فرمایا: سَلَامٌ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُوْمِنِیْنَ، وَاِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ (تم پر سلامتی ہو، مومن لوگوں کے گھر والو! ہم بھی ان شاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں۔) میں چاہتا ہوں کہ اپنے بھائیوں کو دیکھ لیتا۔ یہ سن کر صحابہ کرام نے کہا: اے اللہ کے رسول ! کیا ہم آپ کے بھائی نہیںہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم تو میرے صحابہ ہو، میرے بھائی وہ ہیں جو ابھی تک نہیں آئے اور میں حوض پر تمہارا پیش رو ہوں گا، (یعنی تم سے پہلے جا کر تمہارا انتظار کروں گا)۔ صحابہ کرام نے پوچھا: اے اللہ کے رسول ! آپ کی امت کے جو لوگ ابھی تک نہیں آئے، آپ انہیں کیسے پہنچانیں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر کسی آدمی کا ایسا گھوڑا ہو، جس کی ٹانگوں اور پیشانی پر سفیدی ہو اور وہ کالے سیاہ گھوڑوں کے اندر ہو، تو کیا وہ آدمی اپنے گھوڑے کو پہچان لے گا؟ صحابہ کرام نے کہا: کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت کے لوگ جب آئیں گے تو وضو کی وجہ سے ان کے چہرے اور ہاتھ پاؤں چمک رہے ہوں گے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ جملہ تین دفعہ دوہرایا، اور میں تم سے پہلے حوض پر جا کر تمہارا انتظار کروں گا۔ خبردار ! کچھ لوگوں کو میرے حوض کی طرف آنے سے یوں روک دیا جائے گا جیسے گمشدہ اونٹ کو دور کر دیا جاتا ہے اور میںپکار پکار کر ان سے کہوں گا: خبردار! اِدھر آجاؤ، اِدھر آجاؤ۔لیکن جواباً مجھے کہا جائے گا:ان لوگوں نے آپ کے بعد دین کو بدل دیا تھا، تب میں بھی کہوں گا: برباد ہو جائیں، برباد ہو جائیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(13140)
Background
Arabic

Urdu

English