۔ (۱۳۱۴۶)۔ وَعَنْ یَحْیٰی بْنِ سَعِیْدٍ عَنْ یُحَنَّسَ اَنَّ حَمْزَۃَ بْنَ عَبْدِالْمُطَّلِبِ لَمَّا قَدِمَ الْمَدِیْنَۃَ تَزَوَّجَ خَوْلَۃَ بِنْتَ قَیْسِ بْنِ فَہْدِ نِ الْاَنْصَارِیَۃَ مِنْ بَنِی النَّجَّارِ قَالَ: وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَزُوْرُ حَمْزَۃَ فِیْ بَیْتِہَا وَکَانَتْ تُحَدِّثُ عَنْہُ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اَحَادِیْثَ، قَالَتْ: جَائَ نَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَوْمًا فَقُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! بَلَغَنِیْ عَنْکَ اَنَّکَ تُحَدِّثُ اَنَّ لَکَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَوْضًا مَا بَیْنَ کَذَا اِلٰی کَذَا قَالَ: ((اَجَلْ، وَاَحَبُّ النَّاسِ اِلَیَّ اَنْ یَّرْوِیَ
مِنْہُ قَوْمُکَ۔)) قَالَتْ: فَقَدِمْتُ اِلَیْہِ بِرُمَّۃٍ فِیْہَا خُبْزَۃٌ اَوْحَرِیْرَۃٌ۔ فَوَضَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَدَہُ فِی الْبُرْمَۃِ لِیَاْکُلَ فَاحْتَرَقَتْ اَصَابِعُہُ فَقَالَ: ((حَسٍّ۔)) ثُمَّ قَالَ: ((اِبْنُ آدَمَ اِنْ اَصَابَہُ الْبَرَدُ قَالَ: حَسٍّ وَاِنْ اَصَابَہُ الْحَرُّقَالَ: حَسٍّ۔)) (مسند احمد: ۲۷۸۵۹)
جب سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ ہجرت کر کے مدینہ منورہ آئے تو انھوں نے بنو نجارکی ایک انصاری خاتون سیدہ خولہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے نکاح کر لیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کی ملاقات کے لیے ان کے گھر تشریف لے جایا کرتے تھے اور سیدہ خولہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے احادیث روایت کیا کرتی تھیں، انہوں نے بیان کیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک دن ہمارے ہاں تشریف لائے، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ! مجھے معلوم ہوا ہے کہ قیامت کے دن آپ کا ایک وسیع و عریض حوض ہوگا؟ آپ نے فرمایا: جی ہاں، اور وہاں سے سیراب ہونے والے لوگوں میں مجھے سب سے پسندیدہ تیری قوم کے لوگ ہوں گے۔ سیدہ خولہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں:میں نے ایک ہنڈیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کی، اس میں روٹی کے ٹکڑے یا آٹے، گھی اور گوشت ملا کر تیار کیا ہوا کھانا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھانے کے لیے اپنا ہاتھ اس میں ڈالا، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگلی جل گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا: ہائے اور پھر فرمایا: ابن آدم بھی عجیب ہے، اگر اسے ٹھنڈک محسوس ہو تو بھی یہ ہائے کرتا ہے اور اگر اسے حرارت محسوس ہوتو پھر بھی ہائے کرتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(13146)