۔ (۱۳۱۵۰)۔ وَعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((تُوْضَعُ الْمَوَازِیْنُیَوْمَ الْقِیَامَۃِ، فَیُوْتٰی بِالرَّجُلِ فَیُوْضَعُ فِیْ کِفَّۃٍ، فَیُوْضَعُ مَا اُحْصِیَ عَلَیْہِ، فَیَتَمَایَلُ بِہٖالْمِیْزَانُ قَالَ: فَیُبْعَثُ بِہٖاِلَی النَّارِ، قَالَ: فَاِذَا اُدْبِرَ بِہٖاِذَاصَائِحٌیَصِیْحُ مِنْ عِنْدِ الرَّحْمٰنِ، یَقُوْلُ: لَاتُعَجِّلُوْا لَاتُعَجِّلُوْا، فَاِنَّہُ قَدْ بَقِیَ لَہُ فَیُوْتٰی بِبِطَاقَۃٍ فِیْہَا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ فَتُوْضَعُ مَعَ الرَّجُلِ فِیْ کِفَّۃٍ حَتّٰییَمِیْلَ بِہٖالْمِیْزَانُ۔)) (مسند احمد: ۷۰۶۶)
سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن ترازو نصب کر دیئے جائیں گے، ایک آدمی کو پیش کیا جائے گا، اسے اور اس کے اعمال کو ترازو کے پلڑوں میں رکھا جائے گا، لیکن ترازو اوپر کو اٹھ جائے گا، پھر اسے جہنم کی طرف بھیج دیا جائے گا، جب اسے لے جایا جا رہا ہو گا تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک پکارنے والا یوں پکارے گا : جلدی نہ کرو، جلدی نہ کرو، اس کی ایک نیکی رہ گئی ہے، پھر ایک پرچی لائی جائے گی اس میں لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ لکھا ہوا ہو گا، پھر اسے اس آدمی کے ساتھ دوبارہ پلڑے میں رکھا جائے گا ، نتیجتاً وہ پلڑا وزنی ہوجائے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(13150)