۔ (۱۳۱۵۱)۔ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمِ نِ الطَّائِیِّ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَا مِنْکُمْ
مِنْ اَحَدٍ اِلَّاسَیُکَلِّمُہُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ وَلَیْسَ بَیْنَہُ وَبَیْنَہُ تَرْجُمَانٌ ثُمَّ یَنْظُرُ اَیْمَنَ مِنْہُ فَلَا یَرٰی اِلَّا شَیْئًا قَدَّمَہُ ثُمَّ یَنْظُرُ اَشْاَمَ مِنْہُ فَلَایَرٰی اِلَّا شَیْئًا قَدَّمَہُ ثُمَّ یَنْظُرُ تِلْقَائَ وَجْہِہٖ، فَتَسْتَقْبِلُہُ النَّارُ۔)) قَالَ: فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ اَنْ یَّقِیَ وَجْہَہُ النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَۃٍ فَلْیَفْعَلْ۔)) (مسند احمد: ۱۹۵۹۰)
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عنقریب اللہ تعالیٰ تم میں سے ہر ایک کے ساتھ براہ راست گفتگو کرے گا اور دونوں کے درمیان کوئی ترجمان بھی نہیں ہوگا، اُس دن انسان اپنی دائیں جانب دیکھے گا تو اسے صرف اپنے آگے بھیجے ہوئے اعمال ہی دکھائی دیں گے، پھر وہ اپنی بائیں جانب دیکھے گا، اُدھر بھی اسے صرف اپنے آگے بھیجے ہوئے اعمال ہی نظر آئیں گے، پھر وہ اپنے سامنے دیکھے گا تو آگ اس کا سامنا کر رہی ہوگی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اگر تم میں سے جوکوئی اپنے آپ کو جہنم سے بچانے کا سامان کر سکتا ہے، تو وہ کرے، خواہ وہ کھجور کے ایک حصے کو صدقہ کرنے کی صورت میں ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(13151)