۔ (۱۳۳۰۳)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیًْقٍ آخَرَ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِنَّ اَوَّلَ زُمْرَۃٍ تَدْخُلُ الْجَنَّۃَ عَلٰی صُوْرَۃِ الْقَمَرِ لَیْلَۃَ الْبَدْرِ ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَہُمْ عَلٰی اَشَدِّ ضَوْئِ کَوْکَبٍ دُرِّیٍّ فِی السَّمَائِ اِضَائَ ۃً لَایَبُوْلُوْنَ وَلَایَتَغَوَّطُوْنَ وَلَایَتْفُلُوْنَ وَلَایَتَخَمَّطُوْنَ اَمْشَاطُہُمُ اَلذَّھَبُ وَرَشْحُہُمُ الْمِسْکُ وَمَجَامِرُھُمُ الْاُلُوَّۃُ وَاَزْوَاجُہُمُ الْحُوْرُ الْعِیْنُ، اَخْلَاقُہُمْ عَلٰی خَلْقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ عَلٰی صُوْرَۃِ اَبِیْہِمْ آدَمَ فِیْ طُوْلِ سِتِّیْنَ ذِرَاعًا۔)) (مسند احمد: ۷۱۶۵)
۔ (دوسری سند) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جنت میں سب سے پہلے داخل ہونے والے گروہ کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی مانند روشن اور صاف ہوں گے، ان سے کم مرتبہ والوں کے چہرے آسمان پر سب سے زیادہ دمکتے ستارے جیسے ہوں گے، وہ جنت میں نہ پیشاب کریں گے،نہ تھوکیں گے، نہ ان کے ناکوں میں کوئی فضلہ ہو گا، ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی، ان کا پسینہ کستوری ہو گا، ان کی انگیٹھیوں میں (جلانے کے لئے) خوشبودار لکڑی ہو گی اور کی بیویاں موٹی آنکھوں والی حوریں ہوں گی،ان کے اخلاق ایک آدمی کے اخلاق کی مانند ہوں گے ( یعنی ان کا آپس میں کسی قسم کا اختلاف، ناراضگی اور بغض و حسد نہیں ہو گا)، ان سب کے قد ان کے باپ آدم علیہ السلام کے قد جتنا ہو گا، یعنی ساٹھ ہاتھ لمبے ہوں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(13303)