۔ (۱۳۳۰۵)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ اَبِیْ ثَنَا عَبْدُاللّٰہِ بْنُ بَکْرِ نِ السَّہْمِیُّ ثَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مِہْرَانَ عَنْ مُوْسٰی بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ مَیْمُوْنِ بْنِ مِہْرَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِیْ بَکْرٍ رضی اللہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((اِنَّ رَبِّیْ اَعْطَانِیْ سَبْعِیْنَ اَلْفًا مِّنْ اُمَّتِیْیَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ حِسَابٍ۔)) فَقَالَ عُمَرُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَہَلَّا اِسْتَزَدْتَّہُ، قَالَ: ((قَدِ اسْتَزَدْتُّہُ فَاَعْطَانِیْ مَعَ کُلِّ رَجُلٍ سَبْعِیْنَ اَلْفًا۔)) قَالَ عُمَرُ: فَہَلَّا اِسْتَزَدْتَّہُ، قَالَ: ((قَدِ اسْتَزَدْتُّہُ فَاَعْطَانِیْ ہٰکَذَا۔)) وَفَرَّجَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ بَکْرٍ بَیْنَیَدَیْہِ وَقَالَ عَبْدُاللّٰہِ: وَبَسَطَ بَاعَیْہِ وَحَثَا عَبْدُ اللّٰہِ، وَقَالَ ہِشَامٌ: وَہٰذَا مِنَ اللّٰہِ لَایُدْرٰی مَا عَدَدُہُ۔ (مسند احمد: ۱۷۰۶)
سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میرے ربّ نے مجھ سے وعدہ کیا کہ میری امت کے سترہزر افراد بغیر حساب و کتاب کے جنت میںجائیں گے۔ یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے اس تعداد میں مزید اضافے کی درخواست کیوں نہیں کی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں نے مزید اضافے کی درخواست کی تھی اوراللہ تعالیٰ نے ان ستر ہزار میں سے ہر فرد کے ساتھ ستر ستر ہزار آدمی بھیجنے کا وعدہ کیا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے مزید اضافے کی درخواست کیوں نہیں کی تھی؟آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میںنے درخواست کی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دو بازوؤں کو پھیلا کر اشارہ کر کے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مزید اتنے افراد کو بھی بغیر حساب کتاب جنت میں بھیجنے کا وعدہ کیا۔ امام احمد کے شیخ عبد اللہ بن بکر نے اپنے دونوں ہاتھوں کو سامنے کی طرف پھیلاکر اور عبد اللہ بن امام احمد نے اپنے پہلوؤں کی طرف دونوں بازوؤں کو پھیلا کر ان کو بھرنے کا اشارہ کیا۔ ہشام نے کہا: یہ تو پھر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، کوئی نہیں جانتا کہ اس کی تعداد کتنی ہو گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(13305)