Blog
Books



۔ (۱۳۳۲۵)۔ وَعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اَرَاَیْتَ ثِیَابَ اَھْلِ الْجَنَّۃِ اُتُنْسَجُ نَسْجًا اَمْ تُشَقَّقُ مِنْ ثَمَرِ الْجَنَّۃِ؟ قَالَ: فَکَاَنَّ الْقَوْمَ تَعَجَّبُوْا مِنْ مَسْاَلَۃِ الْاَعْرَابِیِّ فَقَالَ: ((مَا تَعَجَّبُوْنَ مِنْ جَاھِلٍ یَسْاَلُ عَالِمًا!)) قَالَ: فَسَکَتَ ھُنَیَّۃً، ثُمَّ قَالَ: ((اَیْنَ السَّائِلُ عَنْ ثِیَابِ اَھْلِ الْجَنَّۃِ؟)) قَالَ: اَنَا، قَالَ: ((لَا، بَلْ تُشَقَّقُ مِنْ ثَمَرِ الْجَنَّۃِ۔)) (مسند احمد: ۶۸۹۰)
سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کھڑے ہو کر یہ سوال کیا: اے اللہ کے رسول! اہل ِ جنت کے لباس کے بارے میں فرمائیے کہ وہ بُنا جائے گا یا وہ جنت کے پھلوں سے ہی بنا لیا جائے گا؟ اس بدّو کے سوال سے یوں محسوس ہوا کہ لوگوں کو حیرت ہوئی ہے؟ یہ دیکھ کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہیں اس بات سے تعجب ہو رہا ہے کہ ایک بے علم،علم والے سے ایک سوال کر رہا ہے؟ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کچھ دیر کے لیے خاموش رہے اور پھر فرمایا: وہ سائل کہاں ہے، جو اہل ِ جنت کے لباس کے بارے میں دریافت کر رہا تھا؟ وہ بولا: جی میں ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا ـ اس لباس کو بُنا نہیں جائے گا، بلکہ وہ جنت کے پھلوں سے نکلے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(13325)
Background
Arabic

Urdu

English