Blog
Books



۔ (۱۳۳۳۴)۔ وَعَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُ قَالَ: ((اِذَا دَخَلَ اَھْلُ الْجَنَّۃِ الْجَنَّۃَ وَاَھْلُ النَّارِ النَّارَ نَادٰی مُنَادٍ: یَا اَھْلَ الْجَنَّۃِ! خُلُوْدٌ فَلَامَوْتَ فِیْہِ، وَیَا اَھْلَ النَّارِ! خُلُوْدٌ فَلَا مَوْتَ فِیْہِ۔)) قَالَ: وَذَکَرَ بِیْ خَالِدُ بْنُ زَیْدٍ اَنَّہُ سَمِعَ اَبَا الزُّبَیْرِیَذْکُرُ مِثْلَہُ عَنْ جَابِرٍ وَعُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ اِلَّا اَنَّہُ یُحَدِّثُ عَنْہُمَا اَنَّ ذٰلِکَ بَعْدَ الشَّفَاعَاتِ وَمَنْ یَّخْرُجُ مِنَ النَّارِ۔(مسند احمد: ۸۵۱۶)
سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرمایا: جب اہل ِ جنت بہشت میں اور اہل ِ جہنم دوزخ میں پہنچ جائیں گے تو ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: اے جنت والو! اب تم ہمیشہ ہمیشہ کے لیے یہیں رہو گے، یہاں کسی کو موت نہیں آئے گی۔ اور اے جہنم والو! اب تم بھی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے یہیں رہو گے، اس میں کسی کو موت نہیں آئے گی۔ ابوزبیر بھی جابر اور عبید بن عمیر سے اس قسم کی روایت بیان کرتے ہیں، لیکن وہ بھی بیان کرتے ہیں کہ موت کے ذبح ہونے کا یہ وقوعہ اس وقت پیش آئے گا، جب سفارشیں ہو چکی ہوں گی اور عارضی طور پر جہنم میں جانے والے جہنم سے باہر آ چکے ہوں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(13334)
Background
Arabic

Urdu

English