۔ (۱۳۵۲) عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضی اللہ عنہ أَنَّہُ قَالَ فِیْ خُطْبَۃٍ لَہُ: ثُمَّ إِنَّکُمْ أَیُّہَا النَّاسُ تَأْکُلُوْنَ مِنْ شَجَرَتَیْنِ لَا أُرَاھُمَا إِلَّا خَبِیْثَتَیْنِ، ھٰذَا الثُّوْمُ وَالْبَصَلُ، وَاَیْمُ اللّٰہِ! لَقَدْکُنْتُ أَرَی النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَجِدُ رِیْحَہَا مِنَ الرَّجُلِ فَیَأْمُرُ بِہٖفَیُؤْخَذُ بِیَدِہِ فَیُخْرَجُ بِہِ مِنَ الْمَسْجِدِ حَتّٰییُؤْتٰی بِہِ الْبَقَیْعَ، فَمَنْ أَکَلَہَا لَابُدَّ، فَلْیُمِتْہَا طَبْخًا۔ (مسند احمد: ۱۸۶)
سیّدناعمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اپنے ایک خطبہ میں فرمایا: لوگو! تم دو درخت تھوم اور پیاز کھاتے ہو، میں تو انہیں خبیث (مکروہ) ہی سمجھتا ہوں، اللہ کی قسم! میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھتا تھا، جب آپ کسی آدمی سے ان کی بو محسوس کرتے تو اس کے متعلق ایسا حکم دیتے کہ اس کا ہاتھ پکڑ کراسے مسجدسے باہر نکال دیا جاتا تھا،یہاں تک کہ اسے بقیع مقام پر لایا جاتا۔ اگر کسی شخص نے ان کو کھانا ہی ہے تو پکا کر (ان کی بو کو) ختم کر لیا کرے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1352)