وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْيَوْمُ الْمَوْعُودُ يَوْمُ الْقِيَامَةِ وَالْيَوْمُ الْمَشْهُودُ يَوْمُ عَرَفَةَ وَالشَّاهِدُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ وَمَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ وَلَا غَرَبَتْ عَلَى يَوْمٍ أَفْضَلَ مِنْهُ فِيهِ سَاعَةٌ لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُؤْمِنٌ يَدْعُو اللَّهَ بِخَيْرٍ إِلَّا اسْتَجَابَ اللَّهُ لَهُ وَلَا يَسْتَعِيذُ مِنْ شَيْءٍ إِلَّا أَعَاذَهُ مِنْهُ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا يُعْرَفُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ وَهُوَ يضعف
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ یوم موعود سے یوم قیامت ، یوم مشہود سے یوم عرفہ اور شاہد سے جمعہ کا دن مراد ہے ۔ وہ تمام ایام سے افضل ہے ۔ اس میں اللہ سے کوئی خیر طلب کرتا ہے تو اللہ اس کی دعا کو قبول فرماتا ہے ۔ اور وہ (بندہ مؤمن) جس چیز سے پناہ طلب کرتا ہے تو وہ اسے اس سے پناہ دے دیتا ہے ۔‘‘ احمد ، ترمذی اور امام ترمذی نے کہا : یہ حدیث غریب ہے ۔ اور یہ صرف موسی بن عبیدہ کے واسطہ سے معروف ہے ، جبکہ وہ ضعیف ہے ۔ ضعیف ۔