عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ الله بْنِ خُبَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمِّهِ (يَسَارِ بْنِ عَبْداللهِ الْجُهْنِي) قَالَ: كُنَّا فِي مَجْلِسٍ فَجَاءَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَعَلَى رَأْسِهِ أَثَرُ مَاءٍ فَقَالَ لَهُ بَعْضُنَا نَرَاكَ الْيَوْمَ طَيِّبَ النَّفْسِ فَقَالَ: أَجَلْ وَالْحَمْدُ لِلهِ ثُمَّ أَفَاضَ الْقَوْمُ فِي ذِكْرِ الْغِنَى فَقَالَ: لَا بَأْسَ بِالْغِنَى لِمَنِ اتَّقَى وَالصِّحَّةُ لِمَنِ اتَّقَى خَيْرٌ مِّنَ الْغِنَى وَطِيبُ النَّفْسِ مِنَ النَّعِيمِ.( )
معاذ بن عبداللہ بن خبیب اپنے والد سے وہ ان كے چچا سے بیان كرتے ہیں كہ انہوں نے كہا: ہم ایك مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم آئے تو آپ كے سر پر پانی كا نشان تھا۔ ہم میں سے كسی نے كہا: آج ہم آپ كو تروتازہ دیكھ رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ہاں ، الحمدللہ ، پھر لوگ دولت كے تذكرے میں مشغول ہو گئے ۔ آپ نے فرمایا: جو شخص متقی ہے اس كے لئے دولت میں كوئی حرج نہیں، اور متقی شخص كے لئے صحت دولت سے بہتر ہے اور طیب النفس ہونا بھی نعمتوں میں سے ہے۔
Silsila Sahih, Hadith(1416)