) عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم يَوْمَ الْأَحْزَابِ وفي رواية: يَوْمَ الْخَنْدَقِ يَنْقُلُ مَعَنَا التُّرَابَ وَلَقَدْ وَارَى التُّرَابُ بَيَـاضَ بَطْنِه وفي رواية: شَعْرَ صَـدْرِهِ وَكَانَ رَجُـلًا كَثِـيرَ الشَّعَـرِ، وَهُوَ يَرْتَجِزُ بِرَجَزِ عَبْـدِ الله بن
رواحة، وهو:
وَاللهِ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا
فَأَنْزِلَـنْ سَكِيـنَةً عَـلَيْـنَا وَثَبِّتِ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَيْنَا
إِنَّ الْأُلَى قَدْ أَبَوْا (وفي رواية: بَغَوْا) عَلَيْنَا إِذَا أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا أَبَيْنَا
وَيَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ
براء بن عازبرضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ : آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنگ احزاب کے موقع پر (اور ایک روایت میں ہے کہ جنگ خندق کے موقع پر) ہمارے ساتھ مٹی اٹھا رہے تھے۔ مٹی نے آپ کے پیٹ کی سفیدی کو(اور ایک روایت میں ہے آپ کے سینے کے بالوں کو) ڈھانپ دیا۔(آپ گھنے بالوں والے شخص تھے)اور آپ(عبداللہ بن رواحہ کے اشعار پڑھ رہے تھے جو کہ یہ ہیں: اللہ کی قسم !(اے اللہ)اگر تو نہ ہوتا، تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ صدقہ کرتے نہ نماز پڑھتے، ہم پر سکینت نازل فرما(اور اگر دشمن سے ہمارا سامنا ہو تو ہمارے قدم ثابت رکھ) ان بڑے سرداوں نے ہمارے خلاف انکار کیا (اور ایک روایت میں ہے : ہمارے خلاف اعلان جنگ کیا)یہ جب ہمیں تکلیف پہچانے کا ارادہ کرتے ہیں تو ہم دفاع کرتے ہیں(دفاع کرتے ہیں)ان الفاظ پر اپنی آوازکوبلندکرتے
Silsila Sahih, Hadith(142)