وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَرَخَّصَ فِيهِ فَتَنَزَّهَ عَنْهُ قَوْمٌ فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَطَبَ فَحَمِدَ اللَّهَ ثُمَّ قَالَ: «مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَتَنَزَّهُونَ عَنِ الشَّيْءِ أَصْنَعُهُ فَوَاللَّهِ إِنِّي لأعلمهم بِاللَّه وأشدهم لَهُ خشيَة»
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے کوئی کام کیا ، پھر آپ نے اس میں رخصت دے دی تو کچھ لوگوں نے رخصت کو قبول کرنے سے اجتناب کیا ، پس رسول اللہ ﷺ کو اس بارے میں پتہ چلا تو آپ ﷺ نے خطبہ ارشاد فرمایا ، اللہ کی حمد بیان کی ، پھر فرمایا :’’ لوگوں کو کیا ہو گیا کہ جو کام میں کرتا ہوں وہ اس سے دور رہتے ہیں ، اللہ کی قسم ! میں اللہ کے متعلق ان سے زیادہ جانتا ہوں ، اور اس سے ان سے زیادہ ڈرتا ہوں ۔‘‘ متفق علیہ ، رواہ البخاری (۶۱۰۱) و مسلم ۔