Blog
Books



عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أُمِرْتُ بِيَوْمِ الْأَضْحَى عِيدًا جَعَلَهُ اللَّهُ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ» . قَالَ لَهُ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ أَجِدْ إِلَّا مَنِيحَةً أُنْثَى أَفَأُضَحِّي بِهَا؟ قَالَ: «لَا وَلَكِنْ خُذْ مِنْ شَعْرِكَ وَأَظْفَارِكَ وَتَقُصُّ مِنْ شَارِبِكَ وَتَحْلِقُ عَانَتَكَ فَذَلِكَ تَمَامُ أُضْحِيَّتِكَ عِنْدَ اللَّهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ
عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اس امت کے لیے اضحی کے دن کو عید قرار دوں ۔‘‘ کسی آدمی نے آپ ﷺ نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! مجھے بتائیں اگر میں دودھ دینے والی بکری ، جو کہ مجھے کسی نے عطیہ کی ہے ، کے سوا کوئی جانور نہ پاؤں تو کیا میں اسے ذبح کر دوں ؟ فرمایا :’’ نہیں ، لیکن تم (عید کے روز) اپنے بال اور ناخن کٹاؤ ، مونچھیں کتراؤ اور زیر ناف بال مونڈ لو ، اللہ کے ہاں یہ تمہاری مکمل قربانی ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد و النسائی ۔
Mishkat, Hadith(1479)
Background
Arabic

Urdu

English