Blog
Books



۔ (۱۵)۔عَنْ أَبِی ذَرٍّؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((إِنِّیْ أَرٰی مَا لَا تَرَوْنَ وَ أَسْمَعُ مَا لَا تَسْمَعُوْنَ،أَطَّتِ السَّمَائُ وَ حَقَّ لَہَا أَنْ تَئِطَّ، مَا فِیْہَا مَوْضِعُ أَرْبَعِ أَصَابِعَ إِلَّا عَلَیْہِ مَلَکٌ سَاجِدٌ،لَوْ عَلِمْتُمْ مَا أَعْلَمُ لَضَحِکْتُمْ قَلِیْلاً وَ لَبَکَیْتُمْ کَثِیْرًا وَلَا تَلَذَّذْتُمْ بِالنِّسَائِ عَلَی الْفُرُشَاتِ وَلَخَرَجْتُمْ عَلَی أَعْلَی الصُّعُدَاتِ تَجْأَرُوْنَ إِلَی اللّٰہِ تَعَالٰی۔)) قَالَ أَبُوْ ذَرٍّ: وَاللّٰہِ لَوَدِدْتُّ أَنِّیْ شَجَرَۃٌ تُعْضَدُ۔ (مسند أحمد: ۲۱۸۴۸)
سیدنا ابو ذرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: میں وہ چیزیں دیکھتا ہوں، جو تم نہیں دیکھ سکتے اور میں وہ چیزیں سنتا ہوں جو تم نہیں سن سکتے، آسمان چرچراتا ہے اور اسے یہی زیب دیتا ہے کہ وہ آواز نکالے، کیونکہ اس میں ہر چار انگشت کے بقدر جگہ پر فرشتہ سجدہ کیے ہوئے ہے، اگر تم کو ان امور کا علم ہو جائے جو میں جانتا ہوں تو تم کم ہنسو اور زیادہ روؤ اور تم بستروں پر اپنی بیویوں سے لذتیں حاصل کرنا ترک کر دو، بلکہ تم (ویران) راستوں (اور صحراؤں) کی طرف نکل جاؤ، تاکہ اللہ تعالیٰ کی طرف گڑگڑا سکو۔ سیدنا ابو ذرؓ نے یہ حدیث سنا کر کہا (ظاہر ہے کہ ابو ذر کے شاگرد ان کے بارے یہ بیان کر رہے ہیں): للہ کی قسم! میں تو چاہتا ہوں کہ میں درخت ہوتا، جسے کاٹ دیا جاتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(15)
Background
Arabic

Urdu

English