۔ (۱۵۳۷) عَنْ مَیْمُونٍ الْمَکِّیِّ أَنَّہُ رَآی ابْنَ الزُّبَیْرِ عَبْدَاللّٰہِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَصَلّٰی بِھِمْ یُشِیْرُ بِکَفَّیْہِ حِیْنَیَقُوْمُ وَحِیْنَیَرْکَعُ وَحَیْنَ
یَسْجُدُ وَحِیْنَیَنْہَضُ لِلْقِیَامِ فَیَقُومُ فَیُشِیْرُ بِیَدَیْہِ، قَالَ فَانْطَلَقْتُ إِلَی اِبْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ لَہُ إِنِّی قَدْ رَأَیْتُ ابْنَ الزُّبَیْرِ صَلّٰی صَلَاۃً لَمْ أَرَ أَحَدًا یُصَلِّیْھَا، فَوَصَفَ لَہُ ھٰذِہِ الإِْشَارَۃَ، فَقَالَ: إِنْ أَحْبَبْتَ أَنْ تَنْظُرَ إِلٰی صَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَاقْتَدِ بِصَلَاۃِ اِبْنِ الزُّبَیْرِ۔ (مسند احمد: ۲۳۰۸)
میمون مکی سے مروی ہے کہ انھوں نے عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ نماز پڑھا رہے تھے، جب وہ کھڑے ہوتے، رکوع کرتے ،سجدہ کرتے اور قیام کے لیے کھڑے ہوتے تو اپنی ہتھیلیوں سے اشارہ کرتے تھے۔میمون مکی کہتے ہیں: میں نے سیّدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس جا کر کہا کہ جو نماز ابن زبیر پڑھتا ہے، میں نے تو کسی کو ایسی نماز پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا ، پھر انھوں نے ہاتھوں کے اشارے کا ذکر کیا۔ سیّدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے آگے سے کہا: اگر تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز دیکھنا پسند کرتا ہے تو سیّدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی نماز کی اقتدا کر۔
Musnad Ahmad, Hadith(1537)