Blog
Books



عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: دَخَل عَلىَّ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌لِأَرْبَع ليالٍ خَلَوْنَ أَوْ خَمْسٍ مِنْ ذِى الْحجَّةِ فِي حَجَّتِهِ وَهُوَ غَضْبَانُ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ مَنْ أَغْضَبَكَ أَدْخَلَهُ الله النَّارَ؟! فَقَالَ: أَمَا شَعَرْتِ أَنِّى أَمَرْتهم بِأَمْرٍ فَهُمْ يَتَرَدَّدُونَ وَلَوْ كُنت اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِى مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا سُقْتُ الْهَدْىَ وَلَا اشْتَريْتُهُ حَتى أَحِلَّ كَمَا حَلُّوا.
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ حج كے موقع پر ذی الحج کی چار یا پانچ راتیں گزر چكی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس غصے كی حالت میں آئے۔ میں نے كہا: اے اللہ كے رسول! آپ كو كس شخص نے غصہ دلایا؟ اللہ تعالیٰ اسے آگ میں داخل كرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كیا تمہیں معلوم نہیں كہ میں نے انہیں ایك حكم دیا تھا لیكن یہ لوگ ابھی تك تردد میں ہیں۔اگر مجھے اس بات کی پہلے خبر ہوتی جو بعد میں ہوئی ہے تو میں قربانی کے جانور کے ساتھ نہ لاتا اور نہ ہی (حج سے پہلے) خریدتا یہاں تک کہ میں بھی ان کی طرح حلال ہوجاتا
Silsila Sahih, Hadith(1540)
Background
Arabic

Urdu

English