Blog
Books



۔ (۱۵۵۰) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ إِذَا کَبَّرَ فِی الصَّلَاۃِ سَکَتَ بَیْنَ التَّکْبِیْرِ وَالْقِرَائَ ۃِ، فَقُلْتُ: بِأَبِیْ أَنْتَ وَأُمِّیْ أَرَأَیْتَ إِسْکَاتَکَ بَیْنَ التَّکْبِیْرِ وَالْقِرَائَ ۃِ أَخْبِرْ نِیْ مَاھُوَ؟ قَالَ: ((أَقُوْلُ: اَللّٰھُمَّ بَاعِدْ بَیْنِیْ وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْتَّ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ، اَللّٰہُمَّ نَـقِّنِیْ مِنْ خَطَایَایَ کَالثَّوْبِ الْأَبْیَضِ مِنَ الدَّنَسِ، قَالَ جَرِیْرٌ کَمَا یُنَـقَّی الثَّوْبُ، اَللّٰہُمَّ اغْسِلْنِیِْ مِنْ خَطَایَایَ بِالثَّلْجِ وَالْمَائِ وَالْبَرَدِ۔)) (مسند احمد: ۷۱۶۴)
سیّدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب نماز کے لیے اللہ اکبرکہتے تو آپ تکبیر اور قراء ت کے درمیان خاموش رہتے، میں نے پوچھا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ تکبیر اور قراء ت کے درمیان اپنی خاموشی کے بارے میں تو مجھے بتلا دیں، اس کی کیا حقیقت ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں یہ دعا پڑھتا ہوں: دعا کا ترجمہ:اے اللہ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان دوری ڈال دے، جیسے تونے مشرق و مغرب کے درمیان دوری رکھی ہے۔ اے اللہ! مجھے میرے گناہوں سے اس طرح پاک کر دے جیسے سفید کپڑا میل سے پاک کیا جاتا ہے۔ اے اللہ! میرے گناہوں کو پانی، برف اور اولوں سے دھو ڈال۔
Musnad Ahmad, Hadith(1550)
Background
Arabic

Urdu

English