۔ (۱۵۸)۔ (وَ عَنْہُ بِلَفْظٍ آخَرَ)۔قَالَ: قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّا نَجِدُ فِی أَنْفُسِنَا مَا یَسُرُّنَا نَتَکَلَّمُ بِہِ وَ اِنَّ لَنَا مَا طَلَعَتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ، قَالَ: ((أَوَجَدْتُّمْ ذَالِکَ؟)) قَالُوا: نَعَم، قَالَ: ((ذَاکَ صَرِیْحُ الْاِیْمَانِ۔))
(مسند أحمد: ۹۶۹۲)
ان سے ان الفاظ کے ساتھ بھی روایت مروی ہے لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم اپنے نفسوں میں ایسے خیالات محسوس کرتے ہیں کہ اگر ہمیں دنیا کی وہ تمام چیزیں دے دی جائیں، جن پر سورج طلوع ہوتا ہے تو پھر بھی ہمیں یہ بات خوش نہیں کرے گی کہ ہم ان کے ساتھ گفتگو کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا: کیا تم نے اس چیز کو محسوس کر لیا ہے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ صریح ایمان کی علامت ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(158)