Blog
Books



۔ (۱۵۸۴) عَنْ کَثِیْرِ بْنِ مُرَّۃَ الْحَضْرَمِیِّ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَاالدَّرْدَائِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُوْلُ: سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللَّہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : أَفِیْ کُلِّ صَلَاۃٍ قِرَائَ ۃٌ؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْأَ نْصَارِ: وَجَبَتْ ھٰذِہٖ،فَالْتَفَتَ إِلَیَّ أَبُوْ الدَّرْداَئِ وَکُنْتُ أَقْرَبَ الْقَوْمِ مِنْہُ فَقَالَ: یَا ابْنَ أَخِیْ مَا أَرَی الإِْمَامَ إِذَا أَمَّ الْقَوْمَ إِلاَّ قَدْ کَفَاھُمْ۔ (مسند احمد: ۲۸۰۸۰)
کثیر بن مرۃ حضرمی کہتے ہیں: سیّدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا کہ کیا ہر نماز میں قراء ت ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں ایک انصاری آدمی کہنے لگا: اب یہ (قراء ت تو)واجب ہوگئی ہے۔ لیکن سیّدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میری طرف متوجہ ہوئے، جبکہ میں لوگوں میں سب سے زیادہ ان کے قریب تھااور کہا:میرے بھتیجے! میرا خیال تو یہ ہے کہ جب امام لوگوں کی امامت کرواتا ہے تو (قراء ت میں بھی) وہی ان کو کفایت کرتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(1584)
Background
Arabic

Urdu

English