عن عُمَيْر مَوْلَى أَبِي اللَّحْمِ قَالَ: أَقْبَلْتُ مَعَ سَادَتِي نُرِيدُ الْهِجْرَةَ حَتَّى دَنَوْنَا مِنَ الْمَدِينَةِ قَالَ: فَدَخَلُوا الْمَدِينَةَ وَخَلَّفُونِي فِي ظَهْرِهِمْ قَالَ: فَأَصَابَنِي مَجَاعَةٌ شَدِيدَةٌ قَالَ: فَمَرَّ بِي بَعْضُ مَنْ يَخْرُجُ مِنَ الْمَدِينَةِ فَقَالُوا لِي: لَوْ دَخَلْتَ الْمَدِينَةَ فَأَصَبْتَ مِنْ ثَمَرِ حَوَائِطِهَا فَدَخَلْتُ حَائِطًا فَقَطَعْتُ مِنْ قِنْوَيْنِ فَأَتَانِي صَاحِبُ الْحَائِطِ فَأَتَى بِي إِلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَأَخْبَرَهُ خَبَرِي وَعَلَيَّ ثَوْبَانِ فَقَالَ لِي: أَيُّهُمَا أَفْضَلُ؟ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا فَقَالَ: خُذْهُ وَأَعْطَي صَاحِبَ الْحَائِطِ الْآخَرَ وَخَلَّى سَبِيلِي.
عمیر مولی ابی اللحم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ میں اپنے مالکوں كے ساتھ ہجرت كی غرض سے آیا۔ جب ہم مدینے كے قریب پہنچے تو وہ خودمدینے میں داخل ہوگئے اور مجھے پیچھے چھوڑ دیا۔ مجھے شدید بھوك لگی، مدینے سے نكلنے والے كچھ لوگ میرے پاس سےگزرےتو مجھے كہا:اگر تم مدینے میں داخل ہو كر اس كے پھل كھا لو (تو تمہاری بھوك ختم ہو سكتی ہے)۔ میں ایك باغ میں داخل ہو ا اور دو خوشے توڑے، میرے پاس باغ كا مالك آیا اور مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس لے گیا، میرا معاملہ آپ كے سامنے ركھا میرے اوپر دو کپڑے تھے۔ توآپ نے مجھ سے فرمایا:ان دونوں خوشوں میں سے كونسا اچھا ہے؟میں نے ایك كی طرف اشارہ كیاتوآپ نےفرمایا:یہ لے لو اور باغ كے مالك كو دوسرا خوشہ دے دیا۔ میرا راستہ چھوڑ دیا( کچھ نہ کہا)۔
Silsila Sahih, Hadith(1599)